مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے صوبائی دوروں کے دوسرے دور کے آغاز میں اپنا پہلا دورہ آج صوبۂ خراسان جنوبی سے شروع کیا ہے۔
ایرانی صدر نے شہر نہبندان کی جامع مسجد میں عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نہبندان کے لوگ علم، ثقافت اور بصیرت کے حامل محنتی لوگ ہیں۔ عوام کے اس عظیم الشان اجتماع اسلامی انقلاب کے نظریات کے دفاع کے لیے عوام کی آمادگی کا اظہار ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ حالیہ سازش میں بھی دشمن کا نقشہ، سابقہ تمام فتنہ و فسادات کی طرح غلط نقش بر آب ہو گیا اور ایرانی بابصیرت عوام کی موجودگی نے ہمیشہ کی طرح دشمن کی سازشوں کو ناکام بنا دیا۔
انہوں نے شہر نہبندان کے مختلف عوامی طبقات سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ فتنے میں دشمنوں کا خیال تھا کہ ایران بھی دوسرے ممالک کی طرح ہے اور وہ عوام کے جذبات کے ساتھ کھیل سکتے ہیں اور عوام کو مختلف نعروں کے ذریعے منحرف کرسکتے ہیں اور دشمن اس خام خیالی میں مبتلا تھے کہ عوام ان کی فریبانہ باتوں پر بھروسہ کرے گی لیکن ایرانی عوام انہیں اچھی طرح جانتی ہے کہ یہی لوگ دنیا بھر میں لوگوں کا قتل عام چاہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ امریکہ خطے کے جن ممالک میں بھی گیا ہے وہاں کی عوام کا قتل عام کیا ہے، آج افغانستان اور بہت سے افریقی ممالک کا معاملہ ہماری نظروں کے سامنے ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ افغانستان، شام، عراق اور دوسرے ممالک میں امریکی مظالم کی تاریخ گواہ ہے اور امریکہ یہ سب اسلامی جمہوریہ ایران کی عوام کے ساتھ کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے امریکہ سے مخاطب ہوکر کہا کہ آپ دو دہائیوں سے افغانستان میں موجود تھے، آپ نے افغانستان کے مظلوم مسلمانوں کے لیے کیا کیا؟
صدر رئیسی نے کہاکہ الحمدللہ ایرانی عوام نے جہاں پر بھی انقلابِ اسلامی کے دفاع کا احساس کیا وہاں حاضر ہو کر دشمنوں کو مایوس کیا اور ہمیشہ کی طرح انقلاب کے ساتھ کھڑی ہے اور رہے گی۔
آپ کا تبصرہ